کڑواھٹ جنت کی قیمت۰

in #patience6 years ago


کڑواھٹ
اس دنیا میں ھزاروں قسم کی کڑواھٹیں اور اور لذتیں موجود ھیں اور ان کڑواھٹوں اور لذتوں کو بنیاد بنا کرخواتین و حضرات کو آزمایا جائے گا۰صبر کے بہت سے مطالب ھو سکتے ھیں پر ان میں سے ایک مطلب تلخی اور کڑواھٹ ھے۰سچ جو ھے وہ کڑوی شے ھے اور جھوٹ اس دنیا کے مطابق میٹھی شے ھے مثال کے طور پر سچ اس دنیا میں انسان کے لئیے مشکلات پیدا کرتاھے اور جھوٹ بہت سی مصیبتوں سے انسان کو بچا لیتا ھے اس دنیا میں۰ آپ کا ایک نابالغ بچہ آپ کے کسی عزیز کا موبائل اٹھا لاتا ھے آپ جا کر ان سے کہتے ھیں کہ بھائی پتہ نہیں کیسے آپکا یہ موبائل میرے کمرے میں کون چھوڑ گیا۰آپ نے وہ موبائل واپس کر دیا اور آپ اور آپکا معصوم بچہ بہت سے طعنوں اور مصیبتوں سے محفوظ ھو گیا لیکن اگرآپ سچ اختیارکرتے ھیں آپ کہتے ھیں کہ بھائی جان آپکا یہ موبائل میرا بیٹا اٹھا کر لے گیا تو میں یہ آپکو لوٹانے آیا ھوں تو طنز اور تحقیر کی چبھتی ھوئی نظریں آپ پر جما کر آپکو شرمندہ و خجل کیا جائے گا اور ابھی آپ چند ھی قدم پر ھوں گے کہ آپ سنیں گے کہ اتنی سی عمر میں چوری کی عادت ھے اس بچے کوضرور یہ بڑا ھو کر کوئی نامی ڈاکوبنے گا۰پتہ نہیں کیسے جاھل ماں باپ ھیں یہ۰ آپ چھے ماہ بعد کسی تقریب میں ملتے ھیں اور آپکو سنایا جائے گا کہ یہ ھے وہ چور بچہ جو میں نے آپکو بتایا تھا بس تم اپنا موبائل سنبھالو کہیں اس کے ھاتھ نہ لگ جائے دیکھو شکل سے ھی چور لگتا ھے۰سچ میں بہت سی کڑواھٹیں مضمر ھیں یعنی پوشیدہ ھیں۰اور جھوٹ میں موج ھی موج ھے اور مزے ھی مزے ھیں۰آپ کو آپکا دوست نماز کے لئیے کہتا ھے اور آپ کہتے ھو کہ تم پڑھ لو مرے کپڑے صاف نہیں۰جھوٹ بولا اور جان چھوٹی۰سچ توانسان کی جان کو شکنجے میں کس دیتا ھے۰آپ جھوٹ بولئیے اور خاک بھی بیچ ڈالیئے اور آپ سچ بولئیے اور سونا لے کر بھی بازار میں بیثھے رھیں کیوں کہ سچ بول کرکاروبار مشکل ھے۰آپ سے کسی نے پوچھا کہ کھانا کھائیں گے؟ آپ نے جواب دیا کہ نہیں میں نے بس تھوڑی دیرقبل ھی جی بھر کے کھانا کھایا۰تو اسطرح انسان چھوٹے بڑے جھوٹ بول کربہت سی کلفتوں سے بچ سکتے ھیں۰اپنی نیند کوقربان کرنا نہایت کڑوی بات ھے خاص طور پر وہ نیند جو فجر اور عشا کے وقت آتیھے۰سخت سردی یں اپنے بستر کی حرارت اور نیند کو قربان کرنا کافی کڑوی چیزھے اور پھر ثھنڈے پانی سے وضوکرنا بھی کسی تلخی یا کڑواھٹ سے خالی نہیں۰گناھوں میں لذت رکھی گئی ھے تاکہ آزمائش کی جا سکے۰گناھوں کو چھوڑنا بھی کڑواھٹ سے خالی نھیں۰بہت سی خواشات کواللہ کی راہ میں ترک کرناپڑتا ھے اور اپنی خواھشات کو قربان کرنا نہایت تلخ اور کڑوا تجربہ ھے۰اور قربانی جس بھی شے کی ھو وہ تلخ اور کڑوی ھی ھوتی ھے۰خدا کو یاد رکھنا نہایت مشکل اور تلخ بات ھے کیوں کہ گناہ کرنے کے لئیے خدا کو بھلانا پڑتا ھے سو خدا کی یاد اس لئیے تلخ ھے کہ پھرانسان گناہ نہیں کر سکے گا اور گناھوں کے بغیر انسان کی زندگی مشکل اور تلخ اور کڑواھٹوں سے بھر جائے گی۰گناھوں کے بغیرزندگی بے کیف اور بے رنگ محسوس ھونے لگے گی اس لئیے خدا کو یاد رکھنے سے زندگی کڑواھٹ بن جائے گی۰عربی اور اردو میں محاورہ ھے کہ سچ کڑوا ھوتاھے اور ایسآ سچ جو کڑوا ھو اسے عربی میں حق کہتے ھیں۰اللہ کا ایک نام حق بھی ھے اور حق بہت کڑوا ھے انکے لئیے جو گناہ کرنا چاھتے ھیں تو انسان کا نفس اور شیطان اس کو مشورہ دیتے ھیں کے رب کو بھول جا کیوں کے تیری خواھشوں اور تیرے درمیان خدا حائل ھےسو بھول جا اسے۰ اور انسان اس ذات کو بھول جاتآ ھے تاکہ وہ آزاد رھے اور جو من میں آئے وہ کرگزرے کیوں کہ پھر کوئی پوچھنے والا ھی نہ رھے گا اس طرح وہ خدا کی غلامی سے آزاد ھو جائے گا کیوںکہ عبادت کا مطلب ھی غلامی ھے اور عبد کا مطلب ھی غلام ھے۰تو جو لوگ رب حق کوبھلادیں گے روز قیامت ان سے کہا جائے گا کہ میں بھی آج بھلا دوں گا تمھیں جیسے تم نے بھلا دیا تھا مجھے۰کچھ تو اسے بھولنے والے ھوں گے اور کچھ ان سےایک درجہ آگے ھوں گے وہ رب حق کو محض بھلائیں گے نھیں بلکہ سرے سے انکار ھی کر دیں گے اس کی ذات کا۰نہ خدا ھو گا نہ سوال ھو گا نہ جنت ھو گی نہ جھنم ھو گی کر لو مزے جتنے کر سکتے ھو جی لو اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق۰ پر انکار کرنے والوں کی جان بھی آسانی سے نھیں چھوٹتی اور ھر روز رب حق کی کوئی نہ کوئی آیت اسکے وجود کی دلیل بن کے اسکے سامنے آ جاتی ھے اور پھر ان کے اندر سے آواز آتی ھے کہ تم جھوٹے ھو اپنے فلسفوں میں۰پر وہ پھر بھی اس انکار بے دلیل پرجمے رھتے ھیں کیوںکہ انکو اپنے گناھوں سے بہت محبت ھوتی ھے۰ایسے مقام پڑب حق کی آیت بڑی طاقت سے جھوٹ پر جا لگتی ھے اور رب حق کہتا ھے کہ انھوں نے اپنے آپ پر گواھی دی کہ وہ کافر ھیں۰حق اور رب حق کو جھٹلانے والوں کی ایک سزا یہ ھے کہ وہ مستقلا مضطرب رھیں گے۰کس کے رائٹ کو بھی حق بولتے ھیں کیوں کہ کسی کاحق ادا کرنا بھی کڑواھٹ سے خالی نھیں۰بہنوں اور بیٹیوں کو وراثت سے محروم رکھا جاتا ھے۰انصاف اور عدل کرنا بھی نہایت کڑوی دوائی ھے۰داماد بیٹی سے پیار کرے توسلجھا ھوا انسان پر بیٹا اگر بہو سے پیار کرے تو رن مرید۰سو کسی کی بیٹی اور اپنی بیٹی میں برابری قائم کرنا نہایت ھی تلخ اور کڑوا تجربہ ھے۰اور اپنی ذات اور دوسرے انسان میں برابری بھی نھایت تلخ کام ھے۰اپنے لئیے اچھے کی خواھش تو جانوروں میں بھی ھوتی ھے۰کسی دوسرے کے لئیے اچھے کی خواھش کرنا آسان کام نہیں ھے بلکہ نہایت کڑوا کام ھے۰اپنے لئیے اور دوسروں کے لئیے ایک جیسا سوچنا بڑے لوگوں کا کام ھے اور بہت کڑوا کام ھے۰اللہ کا حکم ھے کہ خود کو دوسروں سے چھوٹا جانوتو خود کو دوسروں سے چھوٹا سمجھنا نہایت تلخ اور کڑوا تجربہ ھے۰اپنے لئیے اور دوسروں کے لئیے ایک جیسا معیار رکھنا اور ایک جیسا قانون رکھنا کافی کڑوا کام ھے۰اگر دو مرغوں میں لڑائی ھو جائے اورمرغا جہان فانی سے کوچ کرجائے تو مفٹی کا فتوی ھے کہ بے عقل جانورتھے سو اس معاملے میں درگذر کیا جائے پر اگر لڑائی میں خود مفتی کا مرغ مارا جائے تو پھر دانت کے بدلے دانت اور مرغ کے بدلے مرغ کا فتوی۰اگر کوئی غریب بھوک سے مغلوب ھو کر سو روپے چرا لے تو پولیس مار مار اس کی کھال اتار دیتی ھے اور کھربوں کے غبن کرنے والوں کے نخروں کو تو آپ جانتے ھی ھوں گے۰سو عدل قائم کرنا نہایت تلخ اور کڑوا تجربہ ھے۰اس دنیا میں لوگ خود کو بڑا اور دوسروں کو چھوٹا ثابت کرنے کے لئیے پوری کوشش کرتے ھیں اور کسی کو اپنے برابر سمجھنے کے خیال سے ھی ان کے دل و دماغ کو پسینہ آنے لگتا ھے اور مالک کائنات کا قول ھے کہ میرے بندے تو وہ ھیں جو دوسروں کو خود پر ترجیح دیتے ھیں یعنی ایثار کو اختیار کرتے ھیں۰کتنا کٹھن اور کڑوا ھے کسی کو خود پر ترجیح دینا۰جھک جانا کتنی کڑواھٹ رکھتا ھے اور کتنا کڑوا کام ھے کہ انسان اپنے اعلی ترین حصے کوخاک پر رکھ دے۰اپنی پیاری چیزوں کو محض خدا کے لئیے قربان کر دینا کڑواھٹ سے خالی نہیں۰اپنے جان اور مال کو قربان کردینا کڑواھٹ سے خالی نہیں ھے۰اپنی غلطی کو تسلیم کر کے درست کر لینا کافی تلخ اور کڑوا تجربہ ھے۰کسی کو معاف کر دینا بھی بہت مشکل اور کڑوا کام ھے اور ھر کسی کے بس کی بات نھیں۰جب ابراھیم علیہ السلام اپنے بیٹے کو راہ خدا میں قربان کرنے جا رھے تھے توشیطان نے انھیں بہکانے کی کوشش کی اور ابراھیم علیہ السلام نے اس کوکنکریاں ماری تھیں آج اسی جگہ پرشیطان کی علامت پرکنکریاں ماری جاتی ھیں۰قربانی بھی کڑواھٹ کا دوسرا نام ھے۰عورت کے لئیے اپنے شوھر کا حکم سننا اور ماننا کافی تلخ اور کڑوا تجربہ ھو سکتا ھے اور عورت کی جنت مرد کی اطاعت میں چپائی گئی ھے اورعورت کا اپنے شوھر کو آقا مان لینا نہایت ھی تلخ اور کڑوا تجربہ ھے۰روزے میں بھوکا اور پیاسا رھنا بھی تلخی اور کڑواھٹ سے خالی نہیں ھے۰حج میں اللہ کی بڑائی کا اور اپنی چھوٹائی کا اظھار کیا جاتا ھے اوراپنی شان وشوکت کی علامتوں کو بھی ترک کردیا جاتا ھے۰ یہی وجہ ھے کہ حج میں عمامے نہیں باندھے جاتے۰غصے کو قابو کر کے اسے پی جانا بھی نھایت کڑوا تجربہ ھے۰ھر طرح کی کڑواھٹ کو برداشت کرنا صبر کے مطالب میں سے ایک مطلب ھے اورھر کڑواھٹ جنت کی طرف لے کر جائے گی اور جب لوگ جنت میں داخل ھوں گے تو فرشتے کہیں گے کہ تم پرسلامتی ھے کہ تم نے صبر کیا یعنی ھر کڑوا کام کرگئے اپنے مالک کی رضا کے لئیے۰

Coin Marketplace

STEEM 0.30
TRX 0.12
JST 0.034
BTC 63815.31
ETH 3124.40
USDT 1.00
SBD 3.99