تفسیر سورہ القارعہ

in #tafseer2 years ago

اَلۡقَارِعَةُ ۞

تیسیر الرحمٰن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 1

ترجمہ:
سختی کے ساتھ جھنجھوڑ دینے والی قیامت (١)

تفسیر:
(١) ” القارعۃ “ قیامت کا ایک نام ہیغ ہے اور اسے یہ نام اس لئے دیا گیا ہے کہ یہ لوگوں کے دلوں کو نہایت سختی کے ساتھ جنجھوڑ دے گی اور اللہ کے دشمنوں کو شدید عذاب میں مبتلا کر دے گی۔ آسمان پھٹ جائے گا آفتاب اور ستارے ٹوٹ کر بکھر جائیں گے، زمین میں بھونچال آجائے گا اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے۔
اسی قیامت، بعث بعد الموت اور عقیدہ جزا و سزا کو اس سورت میں بیان کیا گیا ہے، تاکہ لوگ اس دن کی کامیابی کے لئے کوششیں کریں اور پہلی اور دوسری آیت میں ” استفہام “ سے قیامت کے دن کی ہولناکی اور سختی کو بیان کرنا مقصد ہے۔
اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) کو مخاطب کر کے فرمایا : قیامت کا دن جو اپنی ہولناکیوں اور دہشتوں کے ذریعہ لوگوں کے دلوں کی نہایت سختی کے ساتھ جھنجھوڑ دینے والا ہوگا، آپ کو کیا معلوم کہ وہ کیسا دن ہوگا ؟ !
اس دن لوگ کیڑوں اور ٹڈیوں کی مانند پریشان اور مضطرب ہوں گے۔ ” فراش “ ان کیڑوں کو کہتے ہیں جو رات کے وقت شمع اور چراغ کی روشنی کے گرد اڑتے اور گرتے رہتے ہیں، اسی طرح قیامت کے دن لوگ پریشان اور مضطرب ہوں گے، شدت ازدحام اور پریشانی کے سبب ایک دوسرے پر گریں گے، جیسا کہ وہ اپنی عقل کھو چکے ہوں، اور ان پر جنونی کیفیت طاری ہو اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو کر دھنی ہوئی روئی کی مانند فضا میں بکھر جائیں گے۔
اس دن جب لوگ قبروں سے نکل کر میدان محشر میں جمع ہوں گے اور ان کے نامہ اعمال رب العالمین کے سامنے پیش ہوں گے تو جس کی نیکیوں کا پلڑا جھک جائے گا وہ جہنم سے نجات پا جائے گا اور اسے جنت میں دائمی اور ہمیشگی خوشگوار زندگی مل جائے گی اور جس کی نیکیاں کم ہوجائیں گی اور گناہ زیادہ ہوجائیں گے یا اس کے پاس نیکیاں نہیں ہوں گی جیسے کافر و مشرک، اس کا ٹھکانا جہنم کی کھائی ہوگی جس میں وہ سب کے سب منھ کے بل ڈال دیا جائے گا۔
آیات (٠١/١١) میں جہنم کی ہولناکیوں اور اس کے عذاب کی سختی کا احساس دلانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) سے فرمایا کہ آپ کو کیا معلوم کہ وہ ” ہاویۃ “ کیا ہے ؟ پھر خود ہی اس کا جواب دیا کہ وہ تو جہنم کی دہکتی ہوئی آگ ہے، جس کی گرمی دنیا کی آگ کی گرمی سے ستر گنا زیادہ ہوگی، جیسا کہ صحیحین میں ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ ) سے مروی ہے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا کہ لوگوں ! تمہاری یہ آگ جسے ابن آدم یعنی تم لوگ سلگاتے ہو، جہنم کی آگ کے ستر حصے کا ایک حصہ گرم ہے یا اس سے بھی کم گرم ہے ۔ اے اللہ تو ہم سب کو جہنم سے بچا

مَا الۡقَارِعَةُ‌ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 2

ترجمہ:
سختی کے ساتھ جھنجھوڑ دینے والی قیامت کیا ہے

وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا الۡقَارِعَةُ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 3

ترجمہ:
اور آپ کو کیا معلوم، کہ جھنجھوڑ دینے والی قیامت
کیا ہے

يَوۡمَ يَكُوۡنُ النَّاسُ كَالۡفَرَاشِ الۡمَبۡثُوۡثِۙ‏ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 4

ترجمہ:
جس دن لوگ (میدان محشر میں) بکھرے ہوئے کیڑوں کے مانند ہوں گے

وَتَكُوۡنُ الۡجِبَالُ كَالۡعِهۡنِ الۡمَنۡفُوۡشِؕ ۞
القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 5

ترجمہ:
اور پہاڑ دھنی ہوئی روئی کے مانند ہوجائیں گے

فَاَمَّا مَنۡ ثَقُلَتۡ مَوَازِيۡنُهٗ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 6

ترجمہ:
پس جس کی نیکیوں کے پلڑے بھاری ہوں گے

فَهُوَ فِىۡ عِيۡشَةٍ رَّاضِيَةٍ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 7

ترجمہ:
وہ پسندیدہ زندگانی میں ہوں گے

وَاَمَّا مَنۡ خَفَّتۡ مَوَازِيۡنُهٗ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 8

ترجمہ:
اور جس کے نیکی کے پلڑے ہلکے ہوں گے

فَاُمُّهٗ هَاوِيَةٌ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 9

ترجمہ:
اس کا ٹھکانہ ” ہاویہ “ ہوگا

وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا هِيَهۡ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 10

ترجمہ:
اور آپ کو کیا معلوم، وہ کیا ہے

نَارٌ حَامِيَةٌ ۞

القرآن - سورۃ نمبر 101 القارعة
آیت نمبر 11

ترجمہ:
وہ دہکتی ہوئی آگ ہے

Coin Marketplace

STEEM 0.28
TRX 0.13
JST 0.032
BTC 66256.11
ETH 3036.39
USDT 1.00
SBD 3.73